https://www.facebook.com/syedzaidzamanhamid/posts/735303946524419
Our Shia brothers and sisters MUST listen to Ayatullah Khamnai, one courageous leader of Iran. He has the courage to speak where all others stayed silent
تطبیر(خونی ماتم) غلط کاموں میں سے ایک ہے۔ مجھے معلوم ہے کچھ لوگ کہیں گے کہ بہتر ہوتا یہ تطبیر(خونی ماتم) کے بارے میں گفتگو نہ کرتے۔ وہ کہیں گے کہ آپ کو تطبیر(خونی ماتم) سے کیا مطلب؟
کچھ لوگ ایسا کرتے ہیں تو انہیں کرنے دیں۔ نہیں! ایسے غلط کام پر خاموش نہیں رہا جا سکتا۔
یہ غلط ہے کہ کچھ لوگ ہاتھ میں خنجر پکڑ کر اپنے سر پر مارتے ہیں تاکہ خون بہے۔ وہ کیا حاصل کرنا چاھتے ہیں؟ اسے سوگ و عزا کا عمل کیسے کہا جا سکتا ہے؟
اپنے ہاتھ سر پر مار کر ماتم کرنا بالکل سوگ و عزا ہے۔ آپ نے یہ کئی مرتبہ دیکھا ہے کہ جب لوگ سوگ اور پریشانی میں ہوتے ہیں تو اپنے سر اور سینے پر ماتم کرتے ہیں۔ یہ عزا کا ایک عام طریقہ ہے۔
لیکن آپ نے ایسا کہاں دیکھا ہے کہ ایک شخص جو اپنے کسی عزیز کے سوگ میں ہے وہ اپنے سر پر تلوار مارے اور اسے زخمی کرے؟ یہ عزا کا طریقہ کیسے ہو سکتا ہے؟
تطبیر(خونی ماتم) ایک جعلی سنت ہے۔ یہ وہ کام ہے جس کا مذہب سے تعلق نہیں اور بلا شبہ خدا اس کام سے خوش نہیں ہے۔
ماضی میں علماء اسلام یہ بات آزادانہ طور پر نہیں کہتے تھے کہ یہ ایک غلط عمل ہے۔
لیکن آج اسلام کی حاکمیت کے دن ہیں
ہمیں اہل بیت کے عشق میں پہچانا جاتا ہے اور وہ ہمیں امام مہدی علیہ اسلام، امام حسین علیہ السلام اور امام علی علیہ السلام کے مقدس ناموں نے قدرو منزلت بخشی ہوئی ہے ۔
ہمیں ایسے کام ہرگز نہیں کرنے چائیے کہ دنیا کے مسلمانوں اور غیرمسلمانوں کی نظر میں ہم خرافاتی اور غیر منطقی لوگوں کے طور پر شمار ہونے لگیں۔
میں نے اس بارے میں جتنا سوچا اتنا مجھے احساس ہوا کہ میں اس چیز کو نظر انداز نہیں کر سکتا کہ اپنے عزیز لوگوں کو بتاوں اور تطبیر سے متعلق آگاہ کروں۔ جو کہ یقیناً ایک غلط اور غیر دینی کام ہے۔
اس پر عمل نہ کریں۔ میں اس کی اجازت نہیں دیتا۔ اگر کوئی ایسا کام کرتا ہے جس سے ظاہر ہو کہ وہ تطبیر (خونی ماتم ) کرنا چاھتا ہے تو میں اس سے واقعی ناراحت ہوں گا۔
میں پوری سنجیدگی سے اس کا اعلان کر رہا ہوں۔
یہ عمل ایک غلط کام ہے۔ امام حسین علیہ السلام اس عمل سے راضی نہیں ہیں۔
مجھے معلوم نہیں ایسی غلط اور عجیب چیزیں ہمارے اسلامی اور انقلابی معاشرے میں کس طرح داخل ہوئیں۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ سید علی خامنہ ای
https://www.facebook.com/video.php?v=663650207087342
Our Shia brothers and sisters MUST listen to Ayatullah Khamnai, one courageous leader of Iran. He has the courage to speak where all others stayed silent
تطبیر(خونی ماتم) غلط کاموں میں سے ایک ہے۔ مجھے معلوم ہے کچھ لوگ کہیں گے کہ بہتر ہوتا یہ تطبیر(خونی ماتم) کے بارے میں گفتگو نہ کرتے۔ وہ کہیں گے کہ آپ کو تطبیر(خونی ماتم) سے کیا مطلب؟
کچھ لوگ ایسا کرتے ہیں تو انہیں کرنے دیں۔ نہیں! ایسے غلط کام پر خاموش نہیں رہا جا سکتا۔
یہ غلط ہے کہ کچھ لوگ ہاتھ میں خنجر پکڑ کر اپنے سر پر مارتے ہیں تاکہ خون بہے۔ وہ کیا حاصل کرنا چاھتے ہیں؟ اسے سوگ و عزا کا عمل کیسے کہا جا سکتا ہے؟
اپنے ہاتھ سر پر مار کر ماتم کرنا بالکل سوگ و عزا ہے۔ آپ نے یہ کئی مرتبہ دیکھا ہے کہ جب لوگ سوگ اور پریشانی میں ہوتے ہیں تو اپنے سر اور سینے پر ماتم کرتے ہیں۔ یہ عزا کا ایک عام طریقہ ہے۔
لیکن آپ نے ایسا کہاں دیکھا ہے کہ ایک شخص جو اپنے کسی عزیز کے سوگ میں ہے وہ اپنے سر پر تلوار مارے اور اسے زخمی کرے؟ یہ عزا کا طریقہ کیسے ہو سکتا ہے؟
تطبیر(خونی ماتم) ایک جعلی سنت ہے۔ یہ وہ کام ہے جس کا مذہب سے تعلق نہیں اور بلا شبہ خدا اس کام سے خوش نہیں ہے۔
ماضی میں علماء اسلام یہ بات آزادانہ طور پر نہیں کہتے تھے کہ یہ ایک غلط عمل ہے۔
لیکن آج اسلام کی حاکمیت کے دن ہیں
ہمیں اہل بیت کے عشق میں پہچانا جاتا ہے اور وہ ہمیں امام مہدی علیہ اسلام، امام حسین علیہ السلام اور امام علی علیہ السلام کے مقدس ناموں نے قدرو منزلت بخشی ہوئی ہے ۔
ہمیں ایسے کام ہرگز نہیں کرنے چائیے کہ دنیا کے مسلمانوں اور غیرمسلمانوں کی نظر میں ہم خرافاتی اور غیر منطقی لوگوں کے طور پر شمار ہونے لگیں۔
میں نے اس بارے میں جتنا سوچا اتنا مجھے احساس ہوا کہ میں اس چیز کو نظر انداز نہیں کر سکتا کہ اپنے عزیز لوگوں کو بتاوں اور تطبیر سے متعلق آگاہ کروں۔ جو کہ یقیناً ایک غلط اور غیر دینی کام ہے۔
اس پر عمل نہ کریں۔ میں اس کی اجازت نہیں دیتا۔ اگر کوئی ایسا کام کرتا ہے جس سے ظاہر ہو کہ وہ تطبیر (خونی ماتم ) کرنا چاھتا ہے تو میں اس سے واقعی ناراحت ہوں گا۔
میں پوری سنجیدگی سے اس کا اعلان کر رہا ہوں۔
یہ عمل ایک غلط کام ہے۔ امام حسین علیہ السلام اس عمل سے راضی نہیں ہیں۔
مجھے معلوم نہیں ایسی غلط اور عجیب چیزیں ہمارے اسلامی اور انقلابی معاشرے میں کس طرح داخل ہوئیں۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ سید علی خامنہ ای
https://www.facebook.com/video.php?v=663650207087342