غدار تو ہماری اپنی صفوں میں بیٹھے ہیں۔۔ حامد میر ہو یا جبران ناصر، دہشت گردوں کو رہا کرنے والی عدالتیں ہوں یا ان کے بیانیے کو کو پھیلانے والے ابلاغی دہشتگرد۔۔ پتا نہیں یہاں پر حکومت کیوں ہیجڑی ہو جاتی ہے۔۔ پھر ہمارے جاھل پوچھتے ہیں کہ دشمن کیسے حملہ آور ہو جاتا ہے۔۔