جب عمران خان نے اسی غلیظ نظام میں بندے خرید کر اور لوٹے جمع کرکے اپنی حکومت بنائی تھی تو اسے معلوم تھا کہ یہ سب کچھ ہوتا ہے۔ آج ان لوٹوں کو اپوزیشن نے خرید لیا۔ اس کو اقتدار سنبھالتے ہی ریفرنڈم کے ذریعے صدارتی نظام کی جانب جانا چاہیے تھا۔ مگر خان بھی اسی گندے نظام میں خوش تھا۔۔