Friday, 23 December 2016

قوم کی ذلالت اورگمراہی کا یہ عالم ہے کہ زرداری، نواز اور الطاف کو لیڈر سمجھتے ہیں، فضلو اوراشرفی کو عالم، حسن نثار اور نجم سیٹھی کو دانشور

These tweets are going to hurt many...but this faqeer has the duty to say it as it is..

کیا آپ نے کبھی اس بات پر غور کیا ہے کہ یہ اچانک کیا ہوا کہ عراق، شام، لیبیا اور یمن
جیسے بڑے مسلمان ملک راتوں رات تباہ و برباد کردیئے گئے؟

صدام حسین، حسنی مبارک، بشار الاسد، معمر قذافی یہ سبھی انتہائی طاقتور حکمران تھے۔ان کے ممالک بڑے مضبوط اور خوشحال تصور کیے جاتے تھے۔

صرف چند سال کے اندر اندر، صدام حسین اور معمر قذافی سولی چڑھا دیئے گئے،عراق، شام، لیبیا اور یمن تقریباً کھنڈر بن چکے ہیں۔

ان ممالک میں اب تک بیس لاکھ سے زائد سے مسلمان ذبح ہوچکے ہیں، اور ہورہے ہیں، ستر لاکھ سے زائد بے گھر اور مہاجرین ہیں۔ مکمل تباہی ہے۔

عرب مسلم دنیا کی ایسی عبرتناک تباہی صرف ہلاکو کے ہاتھوں ہی ہوئی تھی۔امت کی بدنصیبی یہ ہے کہ اس تباہی کو لانے میں خود امت کے حکمران شامل ہیں

صدام، اسداور قذافی تینوں ہی ظالم حکمران تھے۔ اپنی اپنی ریاستوں میں انہوں نے ظلم و جبر کے نظام قائم کیے تھے۔ تینوں ہی لادین اور روس نواز۔

روس کو مشرق وسطیٰ سے نکالنے، مسلم دنیا کے تیل کے ذخائر پر قبضہ اور عظیم تر اسرائیل کے قیام کیلئے ان ممالک میں بغاوتیں برپا کی گئیں۔

اب اسرائیل کے اطراف میں کوئی ایک بھی مسلمان ملک ایسا نہیں رہ گیا کہ جو اسرائیل کیلئے خطرہ بن سکتا ہو۔ مسلم دنیا خود کھنڈر بن چکی ہے۔

عالمی صیہونی طاقتوں کے اس بڑے کھیل میں، ایران اور سعودی عرب بھی کود پڑے، اور یہ جنگ خودبخود فرقہ وارانہ بنیادوں پر تقسیم ہوگئی۔

بیشک صدام، بشار الاسد اور قذافی ظالم حکمران تھے، مگر آج جو حال عراق، شام اور لیبیا کا ہے، وہ بہتر ہے یا ان کے حکمرانوں کے دور میں بہتر تھا؟

صیہونی طاقتوں کی حمایت میں سعودی عرب بھی اسد کی حکومت کو ہٹانے کیلئے شام کی جنگ میں کود پڑا۔ دوسری جانب سعودیوں نے یمن پر قیامت ڈھا دی۔

عراق، شام اور لیبیا کی حکومتوں کی تباہی کے نتیجے میں یہاں داعش اور القاعدہ خوارج نے اپنا خوفناک سر اٹھا کر مزیدلاکھوں مسلمانوں کوذبح کرڈالا

داعش اور القاعدہ کو اسرائیل اور امریکہ سے ہر قسم کی امداد مل رہی ہے۔ اسد کو ہٹانے کی ضد میں پورے مشرق وسطیٰ کو خوارج کے حوالے کردیا گیا۔

شامی حکومت داعش، القاعدہ، کردوں، دیگر کرائے کے فوجیوں، امریکیوں، نیٹو، ترکی اور سعودیوں کے خلاف لڑ رہی ہے۔

شام اور عراق میں ترک فوجیں ،کردوں، داعش، القاعدہ، اور شامی اور عراقی حکومت کے خلاف لڑ رہی ہیں۔

شام اور عراق میں ایرانی فوجیں، داعش، القاعدہ، امریکیوں، سعودیوں ،ترکوں اور نیٹو کے خلاف لڑرہی ہیں۔

شام اور عراق میں امریکی، اسد اور داعش کے خلاف لڑنے کا دعویٰ تو کرتے ہیں، مگر حقیقت میں داعش اور القاعدہ کو مسلح بھی امریکی ہی کررہے ہیں۔

میری ذاتی پر کوئی ہمدردی صدام ، بشار الاسد یا قذافی کے ساتھ نہیں ہے۔ ماضی میں ان تینوں نے پاکستان کے خلاف بغاوتیں برپا کیں اور دہشت گردی کی

ماضی میں بینظیر اور اسکے بھائی مرتضیٰ بھٹو کی دہشت گرد تنظیم الذوالفقار کی تمام تر سرپرستی صدام ، بشار الاسد کا باپ اور قذافی کرتے رہے ہیں۔

ان تین ظالم حکمرانوں کو ہٹانے کی عالمی سازشوں کے نتیجے میں ایک کروڑ سے زائد مسلمان یا شہید ہوچکے ہیں یا مہاجر۔

ہماری ہمدردیاں نہ عراقی، شامی اور سعودی حکمرانوں کے ساتھ ہیں، اور نہ ہی داعش، القاعدہ، امریکہ کے ساتھ۔ ہمارے آنسو مظلوم مسلمانوں کیلئے ہیں۔

عراق، شام اور یمن میں ہونے والی جنگوںمیں کوئی فاتح نہیں ہے، صرف کھنڈرات باقی ہیں، گلی سڑی لاشیں ہیں اور رسوا ہوئی امت ہے۔

ایرانی اور سعودی حکومت نے امت رسولﷺ کو غرق کرکے رکھ دیا ہے۔ خاص طور پر شام اور یمن میں جو ظلم سعودیوں نے کیا ہے اس نے ہلاکو کو شرما دیا ہے

تین کروڑ کی آبادی والے یمن کو مکمل طورپر کھنڈر میں تبدیل کرنے والے امریکی ، اسرائیلی یا داعش نہیں ، بلکہ سعودی تھے۔

ایران کا کرداربھی اتنا ہی شرمناک ہے۔ اسرائیل سے نفرت کا دعویٰ کرنے والے، ہندو صیہونیوں کے بھائی بن کر پاکستان کی پشت میں خنجر دے رہے ہیں۔

جس جنگ نے اب تک ان عرب ممالک کو کھنڈر بنا دیا ہے، وہ پچھلے پندرہ برس سے پاکستان کے خلاف بھی جاری ہے۔ اللہ کا شکر ہے کہ ہمارے پاس پاک فوج ہے

پچھلے دس سال میں پاکستان میں دہشت گردی کے پندرہ ہزار سے زائد حملے ہوئے ہیں، جن میں ایک لاکھ سے زائد شہداءیا زخمی ہیں۔

مشرف کا دور ہو، زرداری کا ہو یا نواز شریف کا، پاکستان کی تباہی کے ذمہ دار یہ سب حکمران ہیں، کہ جو شرمناک حد تک پاکستان کے دفاع سے غافل رہے۔

صرف جنرل راحیل کے دور میں پاکستان نے عسکری دہشت گردی کے کچھ حصے پر قابو پایا۔ مگراس دوران بھی سیاسی حرام خوروں نے فوج کا جینا حرام کیے رکھا

جنرل راحیل کے جانے پر ہر دشمن اور سیاستدان نے اس طرح خوشیاں منائی ہیں، کہ جیسے ان کے نزدیک پاکستان کی تباہی کی راہ میں آخری رکاوٹ ہٹ گئی ہو

یہ فتنوں کا دور ہے، علم اٹھا لیا گیا ہے، فراست اور حکمت ناپید ہوچکی ہے، فرقہ واریت، قومیت اور لسانیت ، بے غیرت حکمرانوں کے ہتھیار ہیں۔

جو ایران کا حمایتی ہے وہ اس کی محبت میں اندھا، گونگا اور بہرا ہے، جو سعودیوں کا نمک حلال ہے، اس کی بھی آنکھوں اور دلوں پر مہر لگ چکی ہے۔

قوم کی ذلالت اورگمراہی کا یہ عالم ہے کہ زرداری، نواز اور الطاف کو لیڈر سمجھتے ہیں، فضلو اوراشرفی کو عالم، حسن نثار اور نجم سیٹھی کو دانشور

سب سے زیادہ تکلیف دہ بات یہ ہے کہ مسلم دنیا کی تباہی دیکھنے کے باوجود بھی، پاکستان کے حکمران اور اشرافیہ اپنی بے غیرتی سے باز نہیں آرہے۔

ہماری آنکھوں کے سامنے بڑے بڑے مسلمان ملک کھنڈر بنائے جاچکے ہیں، اور ہماری اشرافیہ کی بے غیرتی کا عالم یہ ہے کہ اپنی ہی فوج کو رسوا کرتی ہے۔

ہم بار بار کہہ رہے ہیں، بہت مشکل وقت آچکا ہے۔ بالکل واضح ہے کہ یہ قوم اللہ سے دردناک عذاب طلب کررہی ہے۔ توبہ کے کوئی آثار نظر نہیں آرہے۔

اللہ اس پاک سرزمین پر رحم فرمائے، ہمیں نیک اور صالح حکمران عطا فرمائے کہ جو قوم کی عزت و آبرو کی حفاظت کے
ضامن ہوں۔

https://www.facebook.com/syedzaidzamanhamid/posts/1167793943275415