مسلمان حکمرانوں کو سعودی عرب سے سختی سے بات کرنا ہوگی۔ اگر خادم حرمین شریفین ہونے کا دعوی کرتے ہیں تو کردار بھی پھر وہ ویسا ہی ظاہر کریں۔۔ خانہ کعبہ اور مسجد نبوی شریف کسی صورت میں بند نہیں ہونی چاہیے۔۔ مسلمانوں کے روحانی مراکز بند کرکے ہم امت پر رحمت کے دروازے بند کروا رہے ہیں۔