ہمارے قوم نے غلامی میں اس قدر نسلیں گزار دی ہیں کہ وہ بھول ہی گئی ہے کہ ریاست بنانے کے لئے اور پھر اس کے دفاع کے لیے آگ اور خون کے دریا سے گزرنا پڑتا ہے۔ جو قوم امن پسندی کے نام پر جنگ سے کترانے لگے اور ذلت و رسوائی قبول کر لے، پھر اسکے نصیب میں غلامی اور ذلت ہی ہوتی ہے ۔