قوم کی مجموعی عقل اتنی ماری گئی ہے کہ اس کے نزدیک یہ جرم کرنے والے مجرم ہیں ہی نہیں۔ جو عوام اپنے قاتلوں کو اپنا مسیحا سمجھے پھر دنیا میں اس کو زندہ رہنے کا حق نہیں ہوتا۔ یہ لوگ مجھے پاگل کہتے ہیں۔ اللہ کے فضل سے ہم اگر لوگوں کو تنبیہ نہ کرتے تو قوم میں کوئی بھی نہ بچتا۔