مشرف نے جب بھارت پر حملہ کرنے کا حکم دیا تو یہ نہیں کہا کہ ٹارگٹ سے ایک ہزار گز دور پہاڑوں پر بم گرا دینا صرف دھمکی دینے کے لیے۔ حکم تھا کہ دشمن کو پہلی دفعہ بھی ٹھوکو اور پھر دوسری دفعہ بھی مارو۔ ایک اصلی سپاہی میں اور ایک پلے بواے کھلاڑی میں یہی فرق ہوتا ہے۔۔