دہشت گردی کے خلاف ریاست کی پالیسی انتہائی شدید ہونی چاہیے۔ کسی بھی ایک افسر یا جوان کی شہادت کے نتیجے میں ان دہشت گردوں کے سو سپاہی مارنے لازم ہیں۔ اسی طرح ریاست اپنا رعب دبدبہ قائم رکھتی ہے۔ جب ریاست دہشت گردوں کو پارلیمان میں بلائے، ان سے مذاکرات کرے تو پھر صرف نقصان ہوتا ہے۔