یہ فلسطینی سفارتکار پاکستان کے بارے میں جو جذبات رکھتا ہے، اس کے بعد کیا کوئی غیرت مند پاکستانی فلسطینیوں کو مشکل میں تنہا چھوڑ سکتا ہے؟ پھر کوئی بہانہ باقی رہ جاتا ہے کہ ہم کیا کریں کیسے کریں کب کریں؟ ہم کو تو سب سے آگے بڑھ کر فلسطین کی کفالت و حفاظت کرنی چاہیے۔۔۔ اللہ اکبر!