Saturday 19 December 2015

بہار عرب

بہار عرب
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
یہ اصطلاح آج سے تقریبا سو سال پہلی قبل عالمی جنگ کے موقع پر استعمال کی گئی۔اس زمانے میں ترک سلطنت عثمانیہ کے حاکم اور امت کی آبرو کے امین تھے ۔برطانیہ روس فرانس اور اسرائیل نے براہ راست خلافت عثمانیہ کو جنگ میں ملوث کرنے کے بعد بہار عرب کے نام پر عرب ریاستوں میں بغاوتیں برپا کرنے میں اہم کردار ادا کیا اور نتیجتا سلطنت کے ٹکڑے کر دیئے گئے حجاز سے بھی ان کی خدمت ختم ہو گئی سعودی وہابی حکومت کے ساتھ دیگر ریاستوں کا وجود عمل میں آیا اور 1917ء میں جنرل ایلن بی یروشلم میں داخل ہوا ۔اس طرح یہودیوں کا  اصل مقصد یروشلم کو مسلمانوں کے قبضے سے چھیننا جس کی خاطر کروڑوں انسان مار دیئے گئے پورا ہوا۔۔۔
۔آج سو سال بعد بہار عرب کی یہ اصطلاح دوبارہ استعمال کی جا رہی ہے جس میں 9/11 کے بعد سے تیسری جنگ کے نیتجے میں تا حال 60 لاکھ مسلمان مارے جا چکے ہیں ۔شام عراق لیبیا اور ترکی کا شام سے ملتا ہوا علاقہ حالت جنگ میں یہاں مسلمانوں کی نسل کشی جا ری ہے اور ساتھ ساتھ اسلامی شعائر کو بھی مٹا یا جا رہا ہے۔۔۔۔اب مدینہ منوہ کے خطے میں جنگ ہونا باقی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اللہ تعالیٰ امت مسلمہ کے حال پر رحم فرمائے اور ہمیں عقل سلیم دے اور کوئی رہنما عطا فرمائے آمین ۔