Tuesday 27 June 2017

کیا ملک کے وزیراعظم کو غداری، قتل، دہشت گردی اور ڈاکے معاف ہیں؟ اس بے شرمی کا کیا مطلب ہے کہ ہمارا احتساب عدالتیں نہیں عوام کر ے گی؟؟؟


بے شک اللہ نے حق فرمایا ہے کہ جھوٹوں اور کذابوں پر اللہ کی لعنت ہے۔ اگر ان جھوٹوں کے پاس ثبوت ہوتے تو جے آئی ٹی کی نوبت ہی نہ آتی۔
اب یہ کذاب کہتا ہے کہ ہر لمحے اس بات کا خیال رہتا ہے کہ آخرت میں اللہ کو جواب دینا ہے! استغفراللہ، مکاری تو کوئی ان سے سیکھے۔
ان کے حرام خور حواری اب اپنے آپ کو حضرت عمرؓ سے ملارہے ہیں، حالانکہ انہیں تو گلے میں پٹا ڈال کر گھسیٹتے ہوئے جے آئی ٹی میں لایا گیا ہے۔
سپریم کورٹ کے ججوں اور جے آئی ٹی کے ممبران کو یہ پہلے ہی قتل کی دھمکیاں دے چکے ہیں، اب براہ راست فوج اور آئی ایس آئی پر حملے شروع کردیئے۔
انہی کے بارے میں اللہ نے قرآن میں فرمایا ہے:” غفلت میں رکھا تم کو مال و دولت جمع کرنے کی لالچ نے، حتیٰ کہ تم اپنی قبروں تک پہنچ گئے“۔
ان کا پورا وجود حرام، ان کا مال حرام، ان کا رزق حرام، اس کا عہدہ و اختیار حرام، اللہ اور اسکے رسولﷺ کے خائن، پھر جاتے ہیں حج و عمرے کرنے۔
اگر یہ سچے ہیں تو کیوں خوفزدہ ہیں کہ جے آئی ٹی تفتیش کی ویڈیو نہ بنائی جائے۔کیوں نہ بنائی جائے؟ کیوں نہ پوری دنیا کو دکھائی جائے؟
یہ اللہ اور اسکے رسولﷺ اور پاک سرزمین کے مجرم ہیں۔ ان اندھوں کو یہ نظر نہیں آرہا کہ ان کو فوج رسوا نہیں کررہی، اللہ رسوا کررہا ہے۔
فرعون کے پاس ان سے زیادہ بڑا اختیار، زیادہ دولت، زیادہ بڑی حکومت اور زیادہ فوج تھی۔ آخری لمحے تک وہ فرعون ہی رہا، مگر غرق کیا گیا۔
یہ بات لوح محفوظ میں لکھ دی گئی ہے کہ اس پاک سرزمین سے خیانت کرنے والے کا حال دنیا و آخرت میں کتے والا کیا جائے گا، سو ہورہا ہے انکے ساتھ۔
وہ تین جج کہ جنہوں نے اس خائن کو اجازت دی کہ وزیراعظم رہتے ہوئے ریاستی طاقت کو اپنے دفاع میں استعمال کرے، نے امت رسولﷺ کے ساتھ ظلم کیا۔
اب اس کے وزیراعظم رہنے کا کوئی جواز نہیں ۔اگر یہ استعفیٰ نہیں دیتا تو سپریم کورٹ اور فوج زبردستی کرے، چاہے پٹا ڈالے، چاہے ہتھ کڑی لگائے۔
عوام کی عدالت کوئی عدالت نہیں ہوتی۔ ان پڑھ، بھوکی ننگی ہجوم آبادی کی رائے کا یہ مطلب نہیں کہ حکمرانوں کے قتل و ڈاکے معاف کردیئے جائیں۔
کیا ملک کے وزیراعظم کو غداری، قتل، دہشت گردی اور ڈاکے معاف ہیں؟ اس بے شرمی کا کیا مطلب ہے کہ ہمارا احتساب عدالتیں نہیں عوام کر ے گی؟؟؟
اس کا اور زرداری کا انجام بھی وہی ہوگا جو مجیب الرحمن، اندرا گاندھی کا اور بھٹو کا ہوا تھا۔ ”صالحؑ کی اونٹنی“ سے
خیانت معاف نہیں کی جاتی

https://www.facebook.com/syedzaidzamanhamid/photos/a.109687115752775.23119.109463862441767/1340905919297549/?type=3