Tuesday 21 February 2017

جب حکمران خائن ہوں، علمائے سو کی کثرت ہو، منصف انصاف کرتے خوف زدہ ہوں اور دانشور مصلحت آمیز ہوں،تو پھر خوارج ہی پیدا ہوتے ہیں۔

پاکستانی قوم کیلئے یہ آزمائش کا وقت ہے،صبر اور استقامت سے کام لیں۔ جاہلوں کی طرح ماتم اور بین نہ شروع کردیں۔


زندہ قوموں کی تاریخ میں آزمائشیں، سزائیں اور کامیابیاں سبھی کچھ آتی ہیں۔ ہمیں ہر قیمت پر اس پاک سرزمین کی حفاظت کرنی ہے۔

ہم نے خود اپنے اوپر جاہل اور بے شرم حکمران مسلط کیے ہیں۔ اور یہ اب اللہ کی طرف سے سزا ہے کہ اس نے ہمیں خوف کے عذاب میں مبتلا کیا ہے۔

ہمیں اجتماعی طور پر دشمنوں کا مقابلہ بھی کرنا ہے اور اپنے گناہوں پر استغفار بھی کرنی ہے۔ حکمت عملی بھی بنانی ہے اور کفارہ بھی ادا کرنا ہے۔

یہی آزمائش کے وقت ہوتے ہیں کہ جب شیروں اور دلیروں کی پہچان ہوتی ہے، منافقوں اور غداروں کو الگ کیا جاتا ہے، دشمن واضح ہوتا ہے۔

جب حکمران خائن ہوں، علمائے سو کی کثرت ہو، منصف انصاف کرتے خوف زدہ ہوں اور دانشور مصلحت آمیز ہوں،تو پھر خوارج ہی پیدا ہوتے ہیں۔

” خونِ صد ہزارانجم سے ہوتی ہےسحر پیدا“
ان شاءاللہ یہ شہادتیں اورقربانیاں ضائع نہیں جائیں گی۔یہ فطرت کاطریقہ ہےایک غافل قوم کو بیدارکرنے کا

ہرحال میں پاک فوج اور آئی ایس آئی کا ساتھ دینا ہے۔ یہ گناہ مت کر بیٹھیے گا کہ جذبات میں بھڑک کر اپنے ہی محافظوں پر آگ برسا دیں۔

زمین پر خوارج اور میڈیا پر لبرل سیکولر اور بے غیرت ، پاک سرزمین اور پاک فوج پر بے رحمانہ حملے کررہے ہیں۔ ان بے غیرتوں کا مقابلہ کریں۔

فضل الرحمن، اور اچکزئی جیسے ننگِ ملت، ننگِ قوم، وطن فروش، دین فروش اور غدارانِ دین و ملت کو رسوا کریں۔ یہ مشرکوں کے حمایتی ہیں۔

ان تمام خوارج کا تعلق فضل الرحمن اور سمیع الحق کی جماعت سے ہے۔ ملا عزیز، مفتی نعیم، غفور حیدری اور طاہر اشرفی آپ کے قاتل ہیں۔

اطمینان رکھیں، یہ پاک سرزمین ان خوارج کے ہاتھوں مٹنے والی نہیں ہے۔ یہ جہنم کے کتے بھونک سکتے ہیں، کاٹ سکتے ہیں، مگر انکا انجام جہنم ہی ہے۔

انشاءاللہ، خیر ہوگی۔ یہ اجتماعی گناہوں کا کفارہ ہے جواب ہمیں ادا کرنا ہے۔ صبر،استقامت اور توکل سے کام لیں۔ کبھی سبز
ہلالی پرچم گرنے نہ دینا

https://www.facebook.com/syedzaidzamanhamid/posts/1227329533988522